Best Urdu Shayari 2019 with Beautiful Images, awesome Shayari Images in Urdu
اردو شاعری خوبصورت تصاویر کے ساتھ
خوبصورتی اگر سفید رنگ میں ہوتی تو کفن کو دیکھ کے خوف نہیں آتا
اور بد صورتی اگر کالے رنگ میں ہوتی تو کعبہ کو دیکھ کر سکون نہ ملتا
اور بد صورتی اگر کالے رنگ میں ہوتی تو کعبہ کو دیکھ کر سکون نہ ملتا
سارے عالم کی مٹی میں جلوہ فگن جتنے ذرّے ہیں اتنے درود آپ پر
باغِ کونین کے سارے اشجار میں جتنے پتّے ہیں اتنے درود آپ پر
چشمے انساں سے اشکوں کی ٹپکے ہوئے جتنے قطرے ہیں اتنے درود آپ پر
آسماں کے دوشالے میں ٹانکے ہوئے جتنے تارے ہیں اتنے درود آپ پر
چل گئیں پھر درودوں کی پُروائیاں پھر قباۓ عقیدت مسکنے لگی
لیجئے پھر چھڑی جلترنگ اشک کی پھر دعاؤں کی پائل کھنکنے لگی
پھر گناہوں کے گلشن اجڑنے لگے پھر ندامت کی بجلی چمکنے لگی
ٹوٹ کر ابررحمت برسنے لگا دین و ایماں کی کھیتی مہکنےلگی
بزم نور مجسم میں کیا آگئے تن بدن میں تجّلی لپکنے لگی
سج گئی لب پہ نعتوں کی پھلواریاں دل کی آنگن کی مٹی مہکنے لگی
یاد آئیں کھجوروں کی پرچھائیاں سبز گنبد کی پرنور رعنائیاں
شوق دیدار طیبہ نے انگڑائی لی اوڑھنی آرزو کی سرکنے لگی
گنبدِ شاہ دیں کے ہرے پھول پر چشم حسرت کی تیتلی تھرکنے لگی
عشق کرنا ہے تو اپنے رب سے کر جہاں نہ بے وفائی ہے نہ رسوائی ہے اور نہ ہی جدائی ہے
تخلیقِ کائنات کے عنوان تو آپﷺ ہیں
کونین کی حیات کے سامان تو آپ ہیں
دنیا کو بخش دی ہے تجلئِ کائنات
تاریک زندگی کے چراغاں تو آپﷺ ہیں
سبھی کے ذہن میں آتا نہیں جلوہ بصیرت کا
مزاجِ عشق ہے بس آشنا اس کی حقیقت کا
تجلیِ آفریں ارض و سماں سے ہے یہی روشن
کہ یہ جو کچھ بھی ہے سب حسن ہے آقا کی صورت کا
تیری نفرت میں وہ دم نہیں جو میری چاہت کو مٹا دے
میری چاہت کا سمندر تیری سوچ سے بھی گہرا ہے
ابھی تو چند لفظوں میں سمیٹا ہے تجھے میں نے
ابھی تو میری کتابوں میں تیری تفسیر باقی ہے
پردے میں چھپی ہے میرے نفس کی توقیر
میں منہ کھول کے خود کو رسوا نہیں کرتا
بے مثل انتخاب ہیں امت کے واسطے
بھیجے گۓ جہاں میں وہ رحمت کے واسطے
اللہ کے نبی ہیں محمد ﷺ ہے ان کا نام
بھیجو درود ان پہ محبت کے واسطے
ذکرِ نبی میں لطف عجب پارہے ہیں ہم
لگتا ہے روشنی میں اُڑے جارہے ہیں ہم
آتی ہے کیوں درود کے دوران ہچکیاں
شاید رسولِ پاک کو یاد آرہے ہیں ہم
مدتوں چاہے آۓ دل تڑپنا پڑے
ڈگمگائیں نہ ذوقِ طلب کے قدم
زندگی میں بھی اک ایسا دن آۓگا
چل کے چومیں گے شاہ عرب کے قدم
آئینے سے انہیں کیا سروکار ہے
چاند سے انکی تشبیہ بیکار ہے
عرش نے اپنے سر پر جگہ دی جنہیں
سوچیے ہونگے کتنے غضب کے قدم
Nice ❤